ادارہ ،عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری
کی جانب سے پیش کرتے ہیں
عالمی تنقیدی فکشن پروگرام نمبر ۔184
بعنوان
۔صحافت کا گرتا ہوا معیار
۔شاعری کا گرتا ہوا معیار
صحافت:
صحافت یہ عربی زبان سے نکلاہوا لفظ ہے جس کی اصل صحیفہ اورصحف ہے جس کے لفظی معنی کتاب اور جریدہ(اخبار/رسالہ) کے آتے ہیں۔ صحافت کا مفہوم یوں ہے:۔’’اخبارات و رسائل اور خبر رساں اداروں کے لئے خبروں اور خبروں پر تبصروں وغیرہ کی تیاری کو صحافت کا نام دیا جاتا ہے ‘‘
شاعری:
شاعری (Poetry) کا مادہ "شعر" ہے اس کے معانی کسی چیز کے جاننے پہچاننے اور واقفیت کے ہیں۔ لیکن اصطلاحاً شعر اس کلامِ موزوں کو کہتے ہیں جو قصداً کہا جائے
پروگرام۔15 دسمبر 2018
بروز ہفتہ پاکستانی وقت۔شام 7بجے
ہندوستانی وقت کے مطابق شام7:30 بجے
نوٹ
کالم زیادہ سے زیادہ دو صفحات پر مشتمل ہو
منجانب انتظامیہ ادارہ
==========================
پروگرام آئیڈیا
ماورا سید پاکستان
پروگرام آرگنائزر
احمد منیب پاکستان
معاون سیکریٹری ادارہ
صابر جاذب لیہ پاکستان
بانی وسرپرست ادارہ
توصیف ترنل ہانگ کانگ
ناقدین
عدیل ارشد خان بھارت
مسعود حساس کویت
==========================
صدارت
10-محترم صابر جاذب لیہ پاکستان
8:30
مہمان خصوصی
9-محترمہ ماورا سید کراچی پاکستان
8:20
مہمان اعزازی
8-محترم جعفر بڈھانوی۔ بھارت
8:10
نظامت
مختار تلہری بھارت
1 to 5
ڈاکٹر علمدار عدم جموں و کشمیر انڈیا
6 to 10
رپورٹ
ڈاکٹر ارشاد خان ممبرا مہاراشٹر بھارت
==========================
حمد
1-ڈاکٹر ارشاد خان ممبرا مہاراشٹر بھارت
7:00
نعت
2-میاں جمیل احمد پاکستان
7:10
==========================
نثر نگار
3-احمدمنیب پاکستان
7:20
4-ڈاکٹر ارشاد خان ممبرا مہاراشٹر بھارت
7:30
5-علی شیداّ کشمیر
7:40
6-عامر حسنی ملائیشیا
7:50
7-خالد سروحی گکھڑ سٹی گوجرانوالہ پاکستان
8:00
No comments:
Post a Comment