قربتِ یار نہیں یار مقدر میرا
ہے یہی ہجر کا آزار مقدر میرا
میں کہ منصور ہوں اس عہدِ ستم پیشہ کا
کبھی زنداں ہے کبھی دار مقدر میرا
ہاں یہی جرم ہے میرا کہ میں سچ بولتا ہوں
تہمتیں ہیں سرِ بازار مقدر میرا
کاتبا ! تیرے حوالے مری لوحِ قسمت
پھر ملے یا نہ ملے یار مقدر میرا
میں بھی دیکھوں کہ ہے تو کن فیکوں پر قادر
کر دے اس شخص کو اک بار مقدر میرا
یہ وہ غم ہے کہ نہیں جس کی تلافی ممکن
چھین کر لے گئے اغیار مقدر میرا
مجھ سے نفرت ہی کرو تم مگر اخلاص کیساتھ
جانتا ہوں کہ نہیں پیار مقدر میرا
پہلے پہلے اسے پانے کی تگ و دو کی بہت
بعد میں مان گیا ہار مقدر میرا
واہ رے یزدان مشیت تری کیا ہے جس کی
زد میں آیا بھی تو ہر بار مقدر میرا
جب بھی چاہا کہ اسے اپنا بنالوں کاشرؔ
بن گیا راہ کی دیوار مقدر میرا
شوزیب کاشر
تعارف
نام: شوزیب صادق
ادبی تخلص: کاشر
والد کا نام: صادق حسین نثار
ملک اور شہر: راولاکوٹ آزادکشمیر
ازدواجی زندگی: شادی شدہ
اہم سنگِ میل: نوعمر صاحب کتاب شاعر ہونے پر حکومتِ پاکستان کی طرف سے گولڈ میڈل2004 میں
پاکستان و ہندوستان کے نامور نعت خوانوں اور غزل گو گلوکاروں نے نعوت اور غزلیات کو گایا
کئی ویپسائٹز نے کلام کو اپنے صفحے پر نمایاں طور پر چھاپا
ابتدائی اور اعلٰی تعلیم: میٹرک صدیق اکبر ماڈل سکول راولاکوٹ
ماسٹرز ان انگلش: آزاد کشمیر یونیورسٹی2011
بی ایڈ 2013 ایضا
ایم ایڈ 2016 ایضا
ماسٹرز ان اردو : سرگودھا یونیورسٹی 2017
پروفیشن یا بزنس: پیشہ تدریس
ادبی زندگی کا آغاز: 2002 میٹرک سے
ادبی اساتذہ یا رہنما: لیاقت شعلان، عبد السلام ثمر ، شہزاد مجدی
ادبی اصناف: نعت ، غزل
کل کتابوں کی تعدار:3 طبع شدہ میں نے پیار بیج دیا
نوائےخضر
خمیازہ
زیر طباع کتابیں1شہِ لولاک نعت مناقب
اک شجر دیمک زدہ
غیر ملکی دورے: کوئ نہیں
ادبی آیوارڈز:گولڈ میڈل اوور آل پرفارمنس ایوارڈ2004
آل پاکستان طرحی نعتیہ مقابلہ اول پوزیشن2007
آل پاکستان یونیورسٹیز مقابلہ غزل اول پوزیشن2009
ادارہ فروغِ نعت کے زیرِ اہتمام تنقیدی ردیفی مقابلوں میں متعدد بار نعت کو جید اساتذہ کی طرف سے اول پوزیشن سے نوازا
ادارہ نعت اکیڈمی کی طرف سے سال 2016 کی بہترین نعت مقابلہ میں سوم پوزیشن
ادارہ بیسٹ اردو پوئیٹری کی طرف سے متعدد ایوارڈز
احمد ندیم قاسمی ایوارڈ
سندِ اعزاز برائے ادبی خدمات
سندِ توصیف برائے ادبی خدمات
ادبی تنظیم یا ادبی تنظیموں سے وابستگی:
جنرل سیکرٹری (پونچھ ڈویژن) کشمیر ادیب فاؤندیشن (کاف)
پونچھ ادبی سوسائٹی راولاکوٹ بطور جنرل سیکرٹری
No comments:
Post a Comment