ادارہ۔ عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری کے منعقد کردہ مشاعرہ "شعر گرد" کی روداد۔
تحریر۔ علی مزمل کراچی۔ پاکستان
مورخہ ١٦ دسمبر ٢٠١٧ بروز ہفتہ رات ٧ بجے شام حسبِ معمول ایک مختلف نوعیت کا ١٢٩ واں مشاعرہ بنام "شعر گرد منعقد کیا گیا۔ جس میں معروف شعراء کے اشعار پر شعر کہے گئے۔
اس مشاعرہ کو "گرد باد" کے نام سے موسوم کیا گیا۔ اور جیتنے والے کے لیے "سخن شناس" ایوارڈ کا اعلان کیا گیا۔ جس کے مہتمم جناب توصیف ترنل صاحب تھے اور مشاعرہ کی صدارت وادئ سندھ پاکستان سے جناب اشرف علی اشرف صاحب فرما رہے تھے۔
جبکہ مہمانانِ خصوصی میں
محترم جناب۔ مسکین رائچوری صاحب۔ کرناٹک۔ انڈیا اور
محترم جناب ضیاء السلام ضیاء شادانی صاحب۔ مراد آباد۔ انڈیا کے نام شامل تھے۔ جبکہ۔
مہمانِ اعزازی کی مسند پر
محترم سرفراز مقدم صاحب۔ ساؤتھ افریقہ اور
محترم جناب شاہین فصیح ربانی صاحب۔ پاکستان براجمان تھے۔
نظامت کے فرائض جناب علی مزمل صاحب۔ کراچی۔ پاکستان سے انجام دے رہے تھے۔
حلقہء منصفین تین شعراء پر مشتمل تھا۔
١۔ محترمہ ڈاکٹر مینہ نقوی صاحبہ۔ مرادآباد۔ انڈیا
٢۔ محترم ڈاکٹر نبیل احمد نبیل صاحب۔ پاکستان
٣۔ محترم مسعود حساس صاحب۔ کویت۔
ٹھیک سات بجے اللہ کے بابرکت نام سے تقریب کا آغاز ہوا اور ناظمِ مشاعرہ نے حمدِ باری تعالی کے لیے محترم علیم طاہر صاحب انڈیا کو دعوتِ حمد دی۔
علیم طاہر صاحب نے حمد و ثناء سے محفل کو مشکبار کیا اور تحسین پائی۔
نمونہء کلام۔
گردن جو آٹھے محسوس کروں
تو ہی تو ہے باہر اللہ ھو
پل پل گونجے ہے نام ترا
مری ذات کے اندر اللہ ھو
ہر دھڑکن ورد کرے تیرا
دل بولے قلندر اللہ ھو
اس کے بعد محترمہ نفیسہ حیا صاحبہ۔ احمدنگر مہاراشٹر۔ انڈیا کو دعوتِ حمد کی سعادت نصیب ہوئی۔
سامعین اور ناظرین نے روحانی لطف کشید کیا محفل سبحان اللہ۔ ماشاءاللہ کی تحسین سے گونج اٹھی۔
نمونہء کلام۔
غرور و تکبر بھی پلنے نہ پاۓ
انا میری بالکل فنا کردے یارب
حسد بغض و کینہ ہے جتنے دلوں میں
محبت کی ان میں ضیا کردے یارب
اس کے بعد محترم جناب ڈاکٹر سراج گلاٹھیوی صاحب کو نذرانہء نعت کی سعادت نصیب ہوئی۔آپ نے بھی خوب داد پائی۔
نمونہء کلام۔
بلاۓ جاتے ہیں جو ہیں نبی کو پیارے لوگ
وہی تو طیبہ کے لوٹیں حسیں نظارے لوگ
درِ نبی پہ جو آتے ہیں غم کے مارے لوگ
عطا کی بھیک سے دامن بھریں ہیں سارے لوگ
بعد ازاں مشاعرہ "شعر گرد" کا باقاعدہ آغاز ہوا اور پہلا شعر جناب علیم طاہر صاحب کے رو برو پیش کیا گیا۔
١۔
تمہاری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو مرے نامہءسیاہ میں تھی
٢۔
زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد
نہیں
ساغر صدیقی
٣۔
پڑے ہیں صورتِ نقشِ قدم نہ چھیڑ ہمیں
ہم اور خاک میں مل جائیں گے اٹھانے سے
عاصی غازی پوری
٤۔
صاحب یہ میرا نامہء تقدیر دیکھئے
اک شامِ ہجر اس میں کئی بار درج ہے
فہیم شناس کاظمی
٥۔
شکستہ پائی سے ہوتی ہیں بستیاں آباد
جو اب قبیلہ ہوا پہلے قافلہ ہو گا
صغیر ملال
٦۔
رہِ طلب میں گرے ہوتے سر کے بل ہم بھی
شکستہ پائی نے اپنی ہمیں سنبھال لیا
میر تقی میرؔ
٧۔
ہم ہیں متاعِ کوچہ و بازار کی طرح
اٹھتی ہے ہر نگاہ خریدار کی طرح
مجروح سلطان پوری
٨۔
طلسمِ خوابِ زلیخا و دامِ بردہ فروش
ہزار طرح کے قصے سفر میں ہوتے ہیں
عزیز حامد مدنی
٩۔
ہم اہلِ ہجر کو صحرا ہی ایک رستہ تھا
اب اس طرف سے بھی خلقِ خدا گزرتی ہے
نصیر ترابی
١٠۔
عجیب شخص تھا میرے ہی ساتھ ڈوب گیا
مرے سفینے کو غرقاب دیکھنے کے لیے
عرفان صدیقی
١١۔
آنا تھا ایک روز برا وقت آ گیا
لیکن یہ بات کیا ترے جانے سے جوڑئیے
کاشف حسین
مشاعرہ کے شرکاء کی تعداد گیارہ تھی اور انتظامیہ کی طرف سے گیارہ اشعار پیش کئے گئے۔ ہر شاعر نے دئیے گئے شعر ہی کی ہحر و ردیف میں اشعار کہے اور خوب کہے۔
مشاعرے کے شرکاء کے نام۔
١۔ جناب علیم طاہر صاحب۔ انڈیا
٢۔ جناب منور علی خان۔ پاکستان
٣۔ جناب محمد رفیع اللہ صاحب۔ پاکستان
٤۔ جناب محمد علی بٹ صاحب۔ پاکستان
٥۔ جناب سید ندیم شاہ بخاری صاحب۔ پاکستان
٦۔ جناب مختار تلہری صاحب۔ انڈیا
٧۔ جناب محمد شاہین فصیح ربانی صاحب۔ پاکستان
٨۔ جناب سرفراز مقدم صاحب۔ ساؤتھ افریقہ
٩۔ جناب مسکین رائچوری صاحب۔ انڈیا
١٠۔ جناب ضیاء الاسلام ضیاء شادانی صاحب
١١۔ جناب اشرف علی اشرف صاحب۔ پاکستان
یہ مشاعرہ اب تک کئے گئے ان مشاعروں میں شمار کیا جانا چاہیے جن میں شرکار اور سامعین نے بھرپور دل چسپی کا مظاہرہ کرتے ہوۓ بامِ عروج پر پہنچا دیا۔
اس منفرد پروگرام کا سہرا چیئرمین توصیف ترنل کے ساتھ ساتھ ہر اس شخص کے سر بندھتا ہے جو کسی بھی ذریعہ سے پروگرام کا حصہ رہا۔
آخر میں توجہ منصفین کی جانب مبذول رہی اور تجسس انتہا کو پہنچا کہ آخر وہ کون خوش بخت ہوگا جسے "سخن شناس" ایوارڈ سے نوازا جاۓ گا۔
اعصاب شکن انتظار کے بعد منصفین نے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا اور کامیابی کا ہما جناب محمد شاہین فصیح ربانی صاحب کے سر جا بیٹھا۔
ہم سب کی جانب سے جناب محمد شاہین فصیح ربانی صاحب کو "سخن شناس" ایوارڈ ملنے پر دلی مبارک باد۔
=================
محترم محمد عبدالقدیر شاہد محمدی سیفی
egohater.wordpress.com
=================
محترم محمد بشیر مہتاب صاحب
روزنامہ لازوال جموں ایڈیشن بھارت
محترم مختار تلہری صاحب انڈیا
تحریر۔ علی مزمل کراچی۔ پاکستان
مورخہ ١٦ دسمبر ٢٠١٧ بروز ہفتہ رات ٧ بجے شام حسبِ معمول ایک مختلف نوعیت کا ١٢٩ واں مشاعرہ بنام "شعر گرد منعقد کیا گیا۔ جس میں معروف شعراء کے اشعار پر شعر کہے گئے۔
اس مشاعرہ کو "گرد باد" کے نام سے موسوم کیا گیا۔ اور جیتنے والے کے لیے "سخن شناس" ایوارڈ کا اعلان کیا گیا۔ جس کے مہتمم جناب توصیف ترنل صاحب تھے اور مشاعرہ کی صدارت وادئ سندھ پاکستان سے جناب اشرف علی اشرف صاحب فرما رہے تھے۔
جبکہ مہمانانِ خصوصی میں
محترم جناب۔ مسکین رائچوری صاحب۔ کرناٹک۔ انڈیا اور
محترم جناب ضیاء السلام ضیاء شادانی صاحب۔ مراد آباد۔ انڈیا کے نام شامل تھے۔ جبکہ۔
مہمانِ اعزازی کی مسند پر
محترم سرفراز مقدم صاحب۔ ساؤتھ افریقہ اور
محترم جناب شاہین فصیح ربانی صاحب۔ پاکستان براجمان تھے۔
نظامت کے فرائض جناب علی مزمل صاحب۔ کراچی۔ پاکستان سے انجام دے رہے تھے۔
حلقہء منصفین تین شعراء پر مشتمل تھا۔
١۔ محترمہ ڈاکٹر مینہ نقوی صاحبہ۔ مرادآباد۔ انڈیا
٢۔ محترم ڈاکٹر نبیل احمد نبیل صاحب۔ پاکستان
٣۔ محترم مسعود حساس صاحب۔ کویت۔
ٹھیک سات بجے اللہ کے بابرکت نام سے تقریب کا آغاز ہوا اور ناظمِ مشاعرہ نے حمدِ باری تعالی کے لیے محترم علیم طاہر صاحب انڈیا کو دعوتِ حمد دی۔
علیم طاہر صاحب نے حمد و ثناء سے محفل کو مشکبار کیا اور تحسین پائی۔
نمونہء کلام۔
گردن جو آٹھے محسوس کروں
تو ہی تو ہے باہر اللہ ھو
پل پل گونجے ہے نام ترا
مری ذات کے اندر اللہ ھو
ہر دھڑکن ورد کرے تیرا
دل بولے قلندر اللہ ھو
اس کے بعد محترمہ نفیسہ حیا صاحبہ۔ احمدنگر مہاراشٹر۔ انڈیا کو دعوتِ حمد کی سعادت نصیب ہوئی۔
سامعین اور ناظرین نے روحانی لطف کشید کیا محفل سبحان اللہ۔ ماشاءاللہ کی تحسین سے گونج اٹھی۔
نمونہء کلام۔
غرور و تکبر بھی پلنے نہ پاۓ
انا میری بالکل فنا کردے یارب
حسد بغض و کینہ ہے جتنے دلوں میں
محبت کی ان میں ضیا کردے یارب
اس کے بعد محترم جناب ڈاکٹر سراج گلاٹھیوی صاحب کو نذرانہء نعت کی سعادت نصیب ہوئی۔آپ نے بھی خوب داد پائی۔
نمونہء کلام۔
بلاۓ جاتے ہیں جو ہیں نبی کو پیارے لوگ
وہی تو طیبہ کے لوٹیں حسیں نظارے لوگ
درِ نبی پہ جو آتے ہیں غم کے مارے لوگ
عطا کی بھیک سے دامن بھریں ہیں سارے لوگ
بعد ازاں مشاعرہ "شعر گرد" کا باقاعدہ آغاز ہوا اور پہلا شعر جناب علیم طاہر صاحب کے رو برو پیش کیا گیا۔
١۔
تمہاری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو مرے نامہءسیاہ میں تھی
٢۔
زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد
نہیں
ساغر صدیقی
٣۔
پڑے ہیں صورتِ نقشِ قدم نہ چھیڑ ہمیں
ہم اور خاک میں مل جائیں گے اٹھانے سے
عاصی غازی پوری
٤۔
صاحب یہ میرا نامہء تقدیر دیکھئے
اک شامِ ہجر اس میں کئی بار درج ہے
فہیم شناس کاظمی
٥۔
شکستہ پائی سے ہوتی ہیں بستیاں آباد
جو اب قبیلہ ہوا پہلے قافلہ ہو گا
صغیر ملال
٦۔
رہِ طلب میں گرے ہوتے سر کے بل ہم بھی
شکستہ پائی نے اپنی ہمیں سنبھال لیا
میر تقی میرؔ
٧۔
ہم ہیں متاعِ کوچہ و بازار کی طرح
اٹھتی ہے ہر نگاہ خریدار کی طرح
مجروح سلطان پوری
٨۔
طلسمِ خوابِ زلیخا و دامِ بردہ فروش
ہزار طرح کے قصے سفر میں ہوتے ہیں
عزیز حامد مدنی
٩۔
ہم اہلِ ہجر کو صحرا ہی ایک رستہ تھا
اب اس طرف سے بھی خلقِ خدا گزرتی ہے
نصیر ترابی
١٠۔
عجیب شخص تھا میرے ہی ساتھ ڈوب گیا
مرے سفینے کو غرقاب دیکھنے کے لیے
عرفان صدیقی
١١۔
آنا تھا ایک روز برا وقت آ گیا
لیکن یہ بات کیا ترے جانے سے جوڑئیے
کاشف حسین
مشاعرہ کے شرکاء کی تعداد گیارہ تھی اور انتظامیہ کی طرف سے گیارہ اشعار پیش کئے گئے۔ ہر شاعر نے دئیے گئے شعر ہی کی ہحر و ردیف میں اشعار کہے اور خوب کہے۔
مشاعرے کے شرکاء کے نام۔
١۔ جناب علیم طاہر صاحب۔ انڈیا
٢۔ جناب منور علی خان۔ پاکستان
٣۔ جناب محمد رفیع اللہ صاحب۔ پاکستان
٤۔ جناب محمد علی بٹ صاحب۔ پاکستان
٥۔ جناب سید ندیم شاہ بخاری صاحب۔ پاکستان
٦۔ جناب مختار تلہری صاحب۔ انڈیا
٧۔ جناب محمد شاہین فصیح ربانی صاحب۔ پاکستان
٨۔ جناب سرفراز مقدم صاحب۔ ساؤتھ افریقہ
٩۔ جناب مسکین رائچوری صاحب۔ انڈیا
١٠۔ جناب ضیاء الاسلام ضیاء شادانی صاحب
١١۔ جناب اشرف علی اشرف صاحب۔ پاکستان
یہ مشاعرہ اب تک کئے گئے ان مشاعروں میں شمار کیا جانا چاہیے جن میں شرکار اور سامعین نے بھرپور دل چسپی کا مظاہرہ کرتے ہوۓ بامِ عروج پر پہنچا دیا۔
اس منفرد پروگرام کا سہرا چیئرمین توصیف ترنل کے ساتھ ساتھ ہر اس شخص کے سر بندھتا ہے جو کسی بھی ذریعہ سے پروگرام کا حصہ رہا۔
آخر میں توجہ منصفین کی جانب مبذول رہی اور تجسس انتہا کو پہنچا کہ آخر وہ کون خوش بخت ہوگا جسے "سخن شناس" ایوارڈ سے نوازا جاۓ گا۔
اعصاب شکن انتظار کے بعد منصفین نے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا اور کامیابی کا ہما جناب محمد شاہین فصیح ربانی صاحب کے سر جا بیٹھا۔
ہم سب کی جانب سے جناب محمد شاہین فصیح ربانی صاحب کو "سخن شناس" ایوارڈ ملنے پر دلی مبارک باد۔
*🌍ادارہ,عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری🌍*
کی جانب سے ایک اور منفرد پروگرام پیش کرتے ہیں...
(شعر گرد)
جس میں جیتنے والے کو
💥🌹سخن شناس ایوارڈ🌹💥
سے نوازا جاۓ گا
کی جانب سے ایک اور منفرد پروگرام پیش کرتے ہیں...
(شعر گرد)
جس میں جیتنے والے کو
💥🌹سخن شناس ایوارڈ🌹💥
سے نوازا جاۓ گا
*نوٹ-* 👇
تمام شعراء دورانِ پروگرام باری آنے پر اپنا شعر بذاتِ خود برائے تنقید پیش کریں گے... تنقید کی پوری اجازت ہوگی...
ادارۂ ھٰذا دنیا کا واحد ادارہ ہے، جو اس برقی ترقی یافتہ دور میں شعراء,ادباء و مصنفینِ زبانِ اردو ادب کی ذہنی آبیاری کرتا ہے اور نئے نئے لسانیاتی پروگرامز منعقد کرتا ہے...
===========================
===========================
*We present 129th Unique Program*
اشعار پر مبنی شاندار پروگرام پیش ہے
*سخن شناس ایوارڈ *
*🌍ادارہ,عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری🌍*
یہ پروگرام پیش کرنے جارہی ہے جس میں تمام شعراءکرام کو ایک ایک نمبر الاٹ کیا جاۓ گا۔
ادارہ سب سے پہلے رواں بحر میں ایک شعر پیش کرے گا اور تمام شریک شعراء کو پندرہ منٹ کا وقت دیا جاۓ گا یعنی شعر ہی میں اس دئیے گئے شعر کا جواب دینا ہے۔ پندرہ منٹ بعد اس شاعر کو شعر پیش کرنے کا کہا جاۓ گا جسے ادارے کی طرف سے ایک نمبر الاٹ کیا گیا تھا۔ اس کے چند منٹ بعد اس شاعر کو اپنا شعر پیش کرنے کی دعوت دی جاۓ گی جسے 2 نمبر الاٹ ہوا اور پھر چند منٹ بعد تیسرا اور پھر آخری۔
آخری شاعر کے شعر پیش کرنے پر پہلا راؤنڈ مکمل ہو جاۓ گا۔
اس کے بعد دوسرے نمبر کے شاعر کو ادارہ ایک شعر دے گا جس کا شعر ہی میں جواب سب شرکاء لکھیں گے اور پندرہ منٹ بعد دو نمبر کا شاعر سب سے پہلے اپنا شعر پیش کرے گا اور سب سے پہلے نمبر کا شاعر اپنا شعر سب سے آخر میں پیش کرے گا۔
جب سب کی باری مکمل ہو جاۓ گی تو منصفین فیصلہ کریں گے کہ کس شاعر کے شعر معیاری ہیں۔ لہذا اول آنے والے شاعر کو "سخن شناس" ایوارڈ سے نوازا جاۓ گا اور بتدریج دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والوں کے ناموں کا اعلان بھی کیا جاۓ گا۔
یہ پروگرام پیش کرنے جارہی ہے جس میں تمام شعراءکرام کو ایک ایک نمبر الاٹ کیا جاۓ گا۔
ادارہ سب سے پہلے رواں بحر میں ایک شعر پیش کرے گا اور تمام شریک شعراء کو پندرہ منٹ کا وقت دیا جاۓ گا یعنی شعر ہی میں اس دئیے گئے شعر کا جواب دینا ہے۔ پندرہ منٹ بعد اس شاعر کو شعر پیش کرنے کا کہا جاۓ گا جسے ادارے کی طرف سے ایک نمبر الاٹ کیا گیا تھا۔ اس کے چند منٹ بعد اس شاعر کو اپنا شعر پیش کرنے کی دعوت دی جاۓ گی جسے 2 نمبر الاٹ ہوا اور پھر چند منٹ بعد تیسرا اور پھر آخری۔
آخری شاعر کے شعر پیش کرنے پر پہلا راؤنڈ مکمل ہو جاۓ گا۔
اس کے بعد دوسرے نمبر کے شاعر کو ادارہ ایک شعر دے گا جس کا شعر ہی میں جواب سب شرکاء لکھیں گے اور پندرہ منٹ بعد دو نمبر کا شاعر سب سے پہلے اپنا شعر پیش کرے گا اور سب سے پہلے نمبر کا شاعر اپنا شعر سب سے آخر میں پیش کرے گا۔
جب سب کی باری مکمل ہو جاۓ گی تو منصفین فیصلہ کریں گے کہ کس شاعر کے شعر معیاری ہیں۔ لہذا اول آنے والے شاعر کو "سخن شناس" ایوارڈ سے نوازا جاۓ گا اور بتدریج دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والوں کے ناموں کا اعلان بھی کیا جاۓ گا۔
نوٹ 👇
ان شاء اللہ بروز ہفتہ
تاریخ 16 دسمبر 2017ع
رات 7 بجے
تاریخ 16 دسمبر 2017ع
رات 7 بجے
نوٹ۔
اس "شعر گرد" مشاعرہ میں اول آنے والے خوش نصیب کو "سخن شناس" ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
منجانب
انتظامیہ ادارہ
===========================
اس "شعر گرد" مشاعرہ میں اول آنے والے خوش نصیب کو "سخن شناس" ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
منجانب
انتظامیہ ادارہ
===========================
*🌏آرگنائزر🌏*
*توصیف ترنل ہانگ کانگ*
*توصیف ترنل ہانگ کانگ*
پروگرام آئیڈیا
توصیف ترنل
===========================
*📡 پبلشرز 📡*
محترم عثمان عاطس صاحب پاکستان
*📱ویب سائیٹ📱* onlineurdu.com
=================
محترم منظور قادر بھٹی صاحب
(چیف ایڈیٹر عکسِ جمہور رسالہ)
=================
محترم سردار امتیاز خان صاحب
(چیف ایڈیٹر روزنامہ پرنٹاس اخبار)
=================
Dr M ragib deshmukh sb
www.scholarsimpact.com
=================
*📡 پبلشرز 📡*
محترم عثمان عاطس صاحب پاکستان
*📱ویب سائیٹ📱* onlineurdu.com
=================
محترم منظور قادر بھٹی صاحب
(چیف ایڈیٹر عکسِ جمہور رسالہ)
=================
محترم سردار امتیاز خان صاحب
(چیف ایڈیٹر روزنامہ پرنٹاس اخبار)
=================
Dr M ragib deshmukh sb
www.scholarsimpact.com
=================
بانی و چیئرمین
ادارہ,عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری
بانی و سرپرست اعلیٰ
عالمی ماہنامہ آسمانِ ادب
توصیف ترنل
بانی و سرپرست اعلیٰ
عالمی ماہنامہ آسمانِ ادب
توصیف ترنل
touseefturnal.blogspot.com
touseefturnal.tumblr.com
https://www.youtube.com/channel/UCvWq7-0Sdc107G-yPpoaOhA
=================
محترم محمد عبدالقدیر شاہد محمدی سیفی
egohater.wordpress.com
=================
محترم محمد بشیر مہتاب صاحب
روزنامہ لازوال جموں ایڈیشن بھارت
=================
سیدہ کوثر منور شرقپوری
ڈیلی دھنک انٹرنیشنل یوکے
www.dailydhanak.com
سیدہ کوثر منور شرقپوری
ڈیلی دھنک انٹرنیشنل یوکے
www.dailydhanak.com
=================
Ishraq a hashmi sb web developer plus founder CEO of TV East West News
=================
Graphic designer
محترم داؤد حسین عطاری
بہاولپور پنجاب پاکستان
Graphic designer
محترم داؤد حسین عطاری
بہاولپور پنجاب پاکستان
============================
صدارت
صدارت
محترم اشرف علی اشرف صاحب سندھ پاکستان
مہمانانِ خصوصی
محترم مسکین رائچوری صاحب کرناٹک انڈیا
محترم ضیاء الاسلام ضیاء شادانی صاحب۔ انڈیا
محترم مسکین رائچوری صاحب کرناٹک انڈیا
محترم ضیاء الاسلام ضیاء شادانی صاحب۔ انڈیا
مہمانانِ اعزازی
محترم سرفراز مقدم صاحب ساؤتھ افریقہ
محترم شاہین فصیح ربانی صاحب
محترم سرفراز مقدم صاحب ساؤتھ افریقہ
محترم شاہین فصیح ربانی صاحب
نظامت و رپورٹ
محترم علی مزمل صاحب کراچی پاکستان
محترم علی مزمل صاحب کراچی پاکستان
ججیز پینل
محترمہ ڈاکٹر مینا نقوی صاحبہ مرادابادبھارت
محترم امیرالدین امیر بیدر صاحب کرناٹک بھارت
محترم مسعو د حساس صاحب کویت
حمد باری تعلیٰ
محترم حمد علیم طاہرصاحب (انڈیا)
محترمہ نفیسہ حیاصاحبہ احمدنگرمہاراشٹر, ( انڈیا )
محترم حمد علیم طاہرصاحب (انڈیا)
محترمہ نفیسہ حیاصاحبہ احمدنگرمہاراشٹر, ( انڈیا )
نعت
محترم ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی صاحب بھارت
محترم حسنین عباس جوادی صاحب جامشورو پاکستان
محترم ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی صاحب بھارت
محترم حسنین عباس جوادی صاحب جامشورو پاکستان
============================
محترم علیم طاہرصاحب (انڈیا
محترم منور علی خان بارکزئی صاحب
محترم رفیع اللہ صاحب کراچی پاکستان
محترم محمد علی بٹ عالیؔ صاحب اٹک پاکستان
محترم سید ندیم شاہ بخاری صاحب بہاولپور پنجابمحترم مختار تلہری صاحب انڈیا
No comments:
Post a Comment