Monday, November 20, 2017

رپوٹ، ادارہ، عالمی بیسٹ اردوپوئیٹری



ادارہ ,عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری .

"رپورٹ"

"ثمینہ ابڑو لاڑکانہ"
جدید برقی ترقیاتی دور میں ہر ہفتے
منفرد و کامیاب محافل کا انعقاد ادارہ عالمی بیسٹ اردو کی پہچان ہے. 
اسی سلسلے کی ایک خوبصورت کڑی 18 نومبر بروز ہفتہ  شام 7.00 بجے منعقد شدہ "آن لائن عالمی صوتی مشاعرہ و میوزیکل پروگرام" ہے.
حسب روایت اس منفرد محفل کے منتظمِ اعلیٰ محترم توصیف ترنل"بانی ادارہ عالمی بیسٹ اردو پوئٹری" تھے.
محترم علی مزمل صاحب نے صدارت کے فرائض بہت خوبصورتی و ذمیداری سے ادا کیے .جبکہ مہمانانِ خصوصی محترم شفاعت فہیم صاحب اور محترم شہزاد نیر صاحب تھے حسبِ سابق یہ محفل بھی تنقیدی محفل تھی جس میں سبھی شعراء کے کلام ہر واہ کے ساتھ ساتھ اصلاحی تنقید بھی ہوتی رہی.
محفل کی انفرادیت یہ بھی رہی کہ ناظمِ مشاعرہ نہ ہونے کے باوجود محفل میں بلا کا نظم و ضبط رہا. شعراء کرام بڑے سلیقے اور سنجیدگی سے باری باری اپنی کاوش پیش فرما کر داد و تحسین اور اصلاحی تنقید پاتے رہے. یوں رات گئے تک یہ دلچسپ و خوبصورت سلسلہ جاری رہا. اس طرح ادارہ کے کھاتے میں ایک اور منفرد و کامیاب پروگرام کا انعقاد ہوا جس کے لیے بلاشبہ محترم توصیف ترنل ادارہ کی انتظامیہ اور تمام ممبران داد و تحسین کے مستحق ہیں.
کون کہتا ہے کبھی دور خدا ہوتا ہے
د ل کی دھڑکن میں وہ ہر لمحے چھپا ہوتا ہے
شہناز مزمل
نہ ماہ رو نہ کسی ماہتاب سے ہوئی تھی
ہمیں تو پہلی محبت کتاب سے ہوئی تھی
علی مزمل
تری آنکھ سے مجھے اذن, حرف نہ مل سکا
مری آرزو مرا مدعا نہیں ہو سکی
شہزاد نیر
زمیں کو جان کر بستر پڑا ہوں
فلک کی اوڑھ کے چادر پڑا ہوں
شوزیب کاشر
جگنو تتلی بھنورے تیرا ذکر کریں
ہر گل میں ہے مہکا مہکا نام ترا
علیم طاہر
عشق ایسا دین ہے جس میں ہے سجدہ یار کو
اور طواف, یار ہے احرام کو سوچے بغیر
اشرف علی اشرف
کیسے لے جائیں کسی کو عشق کی گہرائی تک
سوز سے اپنے جلا لیتی ہے لب شہنائی تک
مینا نقوی
صورت کوئی دلاسے کی یا رب نکال دے
سینے میں جو دھڑکتا تھا وحشی نہیں رہا
فرحان عزیز
وہ ہے مطمئن مجھے جیتا جاگتا چھوڑ کر
اسے کیا خبر کہ میں زندگی نہیں کر رہا
عاطف چوہدری
اے ناز, چمن فخر, ارم اب تو نکل آ
اک شاعر, درویش ترے در پہ کھڑا ہے
ثمریاب ثمر
اک گھڑی مجھ سے ملنے آئی تھی
ایک لمحہ بچھڑنے والا تھا
امین اڈیرائی
خون کے آنسو مری آنکھوں کی قسمت ہو گئے
ایک مصرع ہوگیا تھا "میر" کے انداز کا
انور کیفی
کوئی سایہ کوئی پیکر نہیں ہے
کوئی چنگاری بھی بھڑکے کہاں تک
شفاعت فہیم
آخر میں عثمان عاطس صاحب نے اپنی ایک نثری اصلاحی کاوش پیش کی.
بعد از مشاعرہ بغیر نظامت تکمیل کو پہنچی اس محفل کے جملہ اراکین نے جناب توصیف ترنل چیئرمین عالمی ادارہ۔ بیسٹ اردو پوئیٹری کا اس منفرد اور کامیاب ترین مشاعرے کے انعقاد پر ڈھیروں مبارک باد سے نوازا۔
گونگی نظامت کا،پہلا پرقی پروگرام ، بہترین ،لاجواب ، بہت ہی عمدہ اور منفرد ، واہ واہ وا ، توصیف ترنل صاحب کی ایجاد ،creations کا تو جواب ہی نہیں ہے
علی مزمل صاحب کی صدارت میں ایک بہت خوبصورت پروگرام منعقد ہوا اس کے لیے بندے کی طرف سے انکی خدمت میں  مبارکبا د  نیز تمام احباب جو اس ادارے یعنی بیسٹ اردو پوئٹری کے ممبر ہیں  انکو بھی اس خاکسار شفاعت فہیم کی طرف سے مبارکباد پیش ہے
ہر چند کہ اگلے زمانے میں جو شعری محافل ہوا کرتی تھیں ،انکا طریقہ بھی ایسا ہی ہوا کرتا تھا کہ شاعر کے آگے شمعِ محفل رکھدی جاتی تھی ،تواسکا،مطلب تھا کہ اب یہ شاعر اپنا کلام پیش کریگا ، کسی کو آواز دیکر نہیں بلایا جاتا تھا ، لیکن یہ مشاعرہ اپنے انداز کا ایک واحد اور منفرد پروگرام اس وجہ سے بھی ہے کہ اسمیں ، تمام دنیا کے لوگ شریک تھے اور کسی کو آ واز نہیں دی گئی جیسے یہ مشاعرہ غیر اردی طور پر چل رہا ہو واہ واہ سبحان اللہ
شفاعت فہیم بھارت
ماشاء اللہ بہت عمدہ کامیاب ترین برقی دنیا کی تاریخ میں نئی نیوز،  بغیر ناظمِ مشاعرہ  کے متاثرکن کامیاب   پروگرام پر تمام شعرائے کرام تنقید نگار حضرات اور سامعینِ کرام کو بے شمار مبارکباد  ـ
اس پروگرام کے لیے  برادر محترم توصیف ترنل صاحب کو خاص طور پر مبارکباد پیش کی جاتی ہے ـ ایک اور نئی تاریخ مرّتب  ہوئی ـ اس  کامیابی کا خوبصورت سہرا برادر کے سر بندھتا ہے ـ سلامت رہیں ـ
علیم طاہر بھارت
بسم الرّحمٰن الرّحیم ,
الحمداللہ,,,,,,,,,,,,,,
السّلام علیکم,,,,,,,,,,,,,,,,
ادارہ عالمی بیسٹ اردو پوئٹری(وائس)کی جانب سے جس کے چیف وآرگنائزر جناب توصیف ترنل صاحب ہیں ,انہوں نے آج اپنے آپ کو منوا لیاکہ آج ایسا کوئی گروپ قائم نہیں ہےکہ جو ادارہ ہذا کی مثال پیش کرسکے,اس لئے کہ وہ آج ایسا پروگرام منعقد کیا جس کا کوئی ناظم نہیں اور برائے تنقید ماشاءاللہ علیشان پیمانہ پر کامیاب رہا اور دنیا کو آگاہ کیا کہ ادارہ ہذا ایسا بھی باکمال پروگرام منعقد کرنے میں مہارت رکھتا ہے ,جبکہ اس پروگرام کی صدارت عزت مآب جناب علی مزمّل صاحب نے فرمائی اور مہمانانِ خصوصی کے طور پر جلوہ افروز محترم المقام جناب شفاعت فہیم صاحب اور شہزاد نیّر صاحب نے فرمائی ,اور تمام شعراء کرام نے اپنی کشادہ دلی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے برائے تنقید اپنا کلام پیش فرمایا لطف تو جب آیا کہ اس پروگرام میں نقاد کے علاوہ تمام شریک فرما شعراء کرام نے بھی تنقید پر عمل پیرا رہے بہر حال مکمل طور پر یہ پروگرام بےانتہا عظیم الشان کامیاب رہا سب کو دلی تہنیت ومبارکباد پیش کرتا ہوں اور توصیف ترنل صاحب کوبھی تہنیت ومبارکبادی سے نوازتا ہوں کہ وہ اپنی صلاحیت کو منوا کر برقی دنیا میں ایک تاریخ رقم کی ہے ,
باقی والسّلام ,اللہ حافظ 
خیر اندیش,خادمِ اردو,خاکسار 
امیرالدین امیر بیدر کرناٹک بھارت سکریٹری ادارہ ہذا

No comments:

Post a Comment