رپورٹ - ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی انڈیا
"کیفی اعظمی ایوارڈ شہزاد تابش کو"
ادارہ، عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری جو برقی ترقی یافتہ دور میں شعراء، ادباء، مصنفینِ زبانِ اردو ادب کی ذہنی آبیاری کرتا ہے اور منفرد پروگرام پیش کر نے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا، اپنے 142 ویں پروگرام بہ عنوان" بزم آرائی" 3 مارچ بروز ہفتہ شام سات بجے پاکستانی وقت و ساڑھے سات بجے ہندوستانی وقت کے مطابق انعقاد کیا گیا، جس میں شعراء اکرام کو اپنی اپنی کاوش( پابند نظم، آزاد نظم، معری' نظم، نثری نظم )پیش کرنے کی دعوت دی گئی اور اعلان کیا گیا کہ ججز پینل کسی ایک نظم جو فنّی اعتبار سے بہتر ہو، کو" کیفی اعظمی "ایوارڈ سے نوازا جائے گا اس پروگرام کے چیف آرگنائزر محترم توصیف ترنل صاحب ہانگ کانگ تھے جبکہ آرگنائزر محترم سمی شاہد صاحب پاکستان تھے، اس پروگرام کا خیال محترم علی مزمل صاحب پاکستان نے پیش کیا تھا پروگرام کی صدارت کے منصب پر محترم ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی صاحب انڈیا جلوہ افروز تھے جبکہ نظامت کے فرائض مشترکہ طور پر محترمہ ثمینہ ابڑو صاحبہ پاکستان و محترم علیم طاہر صاحب انڈیا نے بہ حسنِ خوبی انجام دئے- مہمانانِ خصوصی محترم بلند اقبال نیازی صاحب انڈیا و محترم شیخ علیم اسرار صاحب انڈیا تھے جبکہ مہمانانِ اعزازی محترمہ عرشیہ احسان خاں مفتی صاحبہ پاکستان و محترم شہزاد تابش صاحب پاکستان تھے ججز پینل میں محترم انور کیفی صاحب انڈیا و محترمہ مینا نقوی صاحبہ انڈیا و محترم ضیاء شادانی صاحب انڈیا تھے
مشاعرہ کا آغاز حمد باری تعالٰی سے کیا گیا جس کے لئے محترم ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی انڈیا کو دعوت سخن دی گئی
حمد -
تیری حمد و ثنا میں کروں یا خدا
اپنا رحم و کرم کر دے مجھ کو عطا
تو رحیم و کریم اور بخشندہ ہے
تیری ہی ذات جاوید و پائندہ ہے
نعتِ رسول پیش کر نے کے لئے محترم شہزاد تابش صاحب لاہور کو دعوت دی گئی
نعتِ رسول
جہالت کو عقوبت سے بچانے آ گئے ہیں
وہ دنیا خوابِ غفلت سے جگانے آگئے ہیں
مری نسبت محمد سے مجھے پرواہ نہیں ہے
جو قسمت کے ستارے آزمانے آ گئے ہیں
اس کے بعد باقاعدہ مشاعرے کا آغاز کیا گیا قاری کی دلچسپی کے لیے شعراء اکرام کا نمونہء کلام حاضر ہے
ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی انڈیا( صدرِ مشاعرہ )
نظم "ہولی"
رنگ جیسے سجیں رنگولی کے
ہر گلی میں رنگیلی ٹولی کے
میٹھی میٹھی سی کچھ ٹھٹھولی کے
حسن کی بھیگی بھیگی چولی کے
ہم نے دیکھے ہیں رنگ ہولی کے
محترم علیم اسرار صاحب انڈیا( مہمانِ خصوصی )
نظم "ذرا سی فرصت ملے تو"
کبھی تو ڈھلنا غزل میں جاناں
مرا تصور خیال بن کر
ذرا سی فرصت کبھی ملے تو
محبّتوں کی مثال بن کر
محترم شہزاد تابش صاحب پاکستان( مہمانِ اعزازی )
نظم "خاک سے افلاک تک"
اوّل آنے والی نظم جس کو "کیفی اعظمی ایوارڈ " سے نوازہ گیا
گفتگو میں گر ترے دانائی کے گوہر نہیں
اور دست و پا میں بھی اعمال کے جوہر نہیں
ہے تنفس کا عمل گر صرف جینے کے لئے
قدر محکم کوئی بھی اعمال کا مظہر نہیں
محترم امین جسپوری صاحب انڈیا
نظم "چاند کا مسافر "
ذہن پھر پریشاں ہے، چاند کے مسافر کا
پھر مدارِ گیتی میں، لوٹتا ہت سیّارہ
برتری کے افسانے، اقتدار کی بھوکیں
پیاس مال اور زر کی، جبر، بےتکی مانگیں
محترم حفیظ مینا نگری صاحب
نظم "امن کا فرشتہ"
اسے نفرت ہے ظالموں سے
اسے نفرت ہے ستمگاروں سے
اس نفرت ہے دہشت گردوں سے
وہ ہمدرد ہے مظلوم کا
وہ ہمدرد ہے مجبور کا
محترم علیم طاہر صاحب انڈیا
نظم "عورت کی فریاد"
میں عورت ہوں مری فریاد سنو
میں نے ہر گھر کیا آباد سنو
بہو بیٹی ہوں بہن ماں میں ہی
رشتے رشتے کے درمیاں میں ہی
محترم ارشد مینا نگری صاحب
نظم
یوں ہوا آدھی رات کو بلوہ
گھر تو کیا جل گیا بچہ بچہ
میں ابھاگن مری نہیں کیسے
سب جلے ہیں جلی نہیں کیسے
محترم اصغر شمیم صاحب کولکاتا انڈیا
نظم "وہ منظر "
وہ دہشت ناک منظر خواب میں
جب بھی آتا ہے
عجب سی کیفیت ہوتی ہے دل کی
جلنے لگتی ہیں مری آنکھیں
لہو کا قطرہ قطرہ اک سمندر بنتا جاتا ہے
محترم ظہیر احمد ضیا صاحب آزاد کشمیر
نظم "سنو میں ٹوٹ جاتا ہوں"
بہت ہی مان ہو جس پر
اگر وہ مان توڑے تو
یوں ہی بے وجہ چھوڑے تو
میں خود سے روٹھ جاتا ہوں
سنو میں ٹوٹ جاتا ہوں
محترمہ نیّر رانی شفق صاحبہ پاکستان
نظم "بارشوں کا موسم"
بارشوں کا تھا موسم
رقص میں تھا کل عالم
جھومتی تھی بادِ نم
دل میں نہ تھا کوئی غم
دل میں پھول کھلتے تھے
خوشبوؤں کے جھونکے تھے
محترم امین ایڈرائی صاحب پاکستان
نظم "اظہار"
مجھے کچھ اور نہیں کہنا
جو کہنا تھا وہ کہہ ڈالا
جو سہنا تھا وہ سہہ ڈالا
تمہارے شہر میں مجھکو
ملی ہے درد کی دولت
محترم ضیاء شادانی صاحب انڈیا
نظم
تو نہیں ہے تو دل میں کوئی تمنّا بھی نہیں
چاند خاموش ہے تاروں میں نہیں اب وہ چمک
ہو گئی جیسے خفا آج یہ پھولوں سے مہک
کس کے جانے سے ہے خاموش یہ دھرتی یہ گگن
رات نے اوڑھ لیا جیسے سیاہی کا کفن
محترمہ مینا نقوی صاحبہ انڈیا
نظم( مقابلہ میں دوسری پوزیشن پر آنے والی نظم )
"اجالوں کی اذاں "
جانے یہ شام ہے یا رات کے جادو کا فسوں
جانے ماحول کی سرشاری ہے یا نشّہ کہوں
ہر طرف اجلے دھندلکوں کے ہیں سائے پھیلے
دن کے ڈھلتے ہی ہوئے دھوپ کے کپڑے میلے
محترمہ صبیحہ صدف صاحبہ انڈیا
نظم (مقابلے میں تیسری پوزیشن حاصل کر نے والی نظم )
کیا حال لکھیں جاناں
کیا درد کہیں تم سے
کس طرح سے گزرے ہیں
کانٹوں بھری راہوں سے
کس طرح سے کاٹا ہے
تنہا یہ سفر ہم نے
محترمہ نابیہ رحمان صاحبہ
نظم "تم بن"
تم بن اے جان مری
اجاڑ دل اجاڑ موسم ہے
آج بھی تم بن جاناں
ہر اک شام
ہر اک رات
بکھرتی ہے مری آواز کی دھنک
محترمہ صبیحہ صدف صاحبہ بھوپال انڈیا
نظم "سوچ کر ذرا دیکھو "
سوچ کر ذرا دیکھو
جنکو قتل کرتے ہو
جنکو مار دیتے ہو
وہ بھی تم ہی جیسے ہیں
کیا قصور ہے ان کا
محترم ارسلان فیض کھوکھر صاحب پاکستان
نظم
کوئی یاد آیا
مجھے یاد آیا
بہت یاد آیا
محبت محبت
یہ کیا ہے محبت
محترمہ ڈاکٹر صابرہ شاہین صاحبہ پاکستان
نظم" میل طوائف "
چھوٹی چھوٹی شاطر آنکھیں
ہونٹوں پر مسکان
اک سانول سلطان
بھر پور قوی مضبوط ہے سینہ
جیسے کڑی کمان
نظم" پینٹنگ "
ناگ سے، ناگن کا یہ اندھا ملن
زرد رو کانٹوں کی
انجانی چبھن
گوپیاں مسرور چاہِ عشق پر
حیرتیں ہلکی سی
ہلکی سی دکھن
مشاعرے کے ختم پر کیفی اعظمی ایوارڈ" کے لئے اوّل نمبر پر آنے والی نظم "خاک سے افلاک تک" جس کے خالق محترم شہزاد تابش صاحب لاہور پاکستان، کا اعلان کیا گیا جبکہ دوسرے نمبر پر آنے والی نظم "اجالوں کی اذاں" کا اعلان ہوا جس کی خالق محترمہ مینا نقوی صاحبہ انڈیا ہیں اور تیسری پوزیشن نظم "سوچ کر ذرا دیکھو" کو مانا گیا جس کی خالق محترمہ صبیحہ صدف صاحبہ انڈیا ہیں یہ اعلان ججز پینل کے فیصلے پر ادارے کے بانی و چیئرمین محترم توصیف ترنل صاحب نے کیا مشاعرہ شام سات بجے سے شروع ہو کر دیر رات ساڑھے دس بجے تک بہت کامیابی کے ساتھ چلتا رہا سبھی سامعین شعراء اکرام کو بھر پور داد و تحسین سے نوازتے رہے آخیر میں صدرِ محفل محترم ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی انڈیا نے انتظامیہ و شعراء اکرام و سامعین کا شکریہ ادا کیا ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارک باد پیش کی اور مشاعرے کے ختم کا اعلان کیا
*🌍ادارہ,عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری🌍*
کی جانب سے ایک اور منفرد ترین پروگرام پیش کرتے ہیں
پروگرام بعنوان
" بزم آرائی"
جس میں جیتنے والے کو
*کیفی اعظمی ایوارڈ*
سے نوازا جاۓ گا
*نوٹ-* 👇
ناقدین کو تنقید کی پوری اجازت ہو گی۔
پروگرام بعنوان *بزم آرائی* میں سب سے اچھی کہی جانے والی نظم پر
کیفی اعظمی ایوارڈ
سے نوازا جاۓ گا۔
نظم کی چار قسمیں ہیں
(۱) پابند نظم
(۲) آزاد نظم
(۳) معری نظم
(۴) نثری نظم ۔
درحقیقت ہیئت کی پابند ہے ۔
تمام شرکاء جس قسم کی نظم پر طبع آزمائی چاہیں فرمائیں۔ نظم کی اصناف کے چناؤ پر کوئی قدغن نہیں۔
ادارۂ ھٰذا دنیا کا واحد ادارہ ہے، جو اس برقی ترقی یافتہ دور میں شعراء,ادباء و مصنفینِ زبانِ اردو ادب کی ذہنی آبیاری کرتا ہے اور نئے نئے لسانیاتی پروگرامز منعقد کرتا ہے...
===========================
*We present 142 Unique Program*
اداراہ کی جانب سے ایک اور خوبصورت پروگرام بعنوان
" بزم آرائی "
تمام شعراء سے گذارش ہے کہ ان عنوانات پر اپنی خوبصورت نظمیں پیش کر سکتے ہیں
ان شاء اللہ 2018۔03۔03 بوقت سات بجےجو شعراء شامل ہونا چاہیں اپنا نام لکھیں
نوٹ 👇
ان شاء اللہ بروز ہفتہ
تاریخ 03 مارچ 2018
رات 7 بجے
منجانب
انتظامیہ ادارہ
===========================
*🌏چیف آرگنائزر🌏*
توصیف ترنل ہانگ کانگ
*آرگنائزر*
ڈاکٹر سمی شاہدپاکستان
پروگرام کے لئے اس نمبر پر آپ اپنی شاعری ارسال کر سکتے ہیں
+92 304 5317689
*پروگرام آئیڈیا*
محترم علی مزمل کراچی پاکستان
===========================
*صدارت*
23-محترم سراج گلاؤٹھوی صاحب بھارت
*مہمانانِ خصوصی*
21-محترم ڈاکٹر بلند اقبال نیازی صاحب بھارت
22-محترم شیخ علیم اسرار بھارت
*مہمانانِ اعزازی*
19-محترمہ عرشیہ احسان خان مفتی پاکستان
20-محترم شہزاد تابش لاھور پاکستان
*نظامت*
محترمہ ثمینہ ابڑو پاکستان
1تا 12
محترم علیم طاہر بھارت
13 تا 23
*اردو رپورٹ*
محترم سراج گلاؤٹھوی صاحب بھارت
*ہندی رپورٹ*
محترم کامران ضیاء بھارت
*ججز پینل*
محترم انور کیفی صاحب بھارت
محترم ڈاکٹر مینا نقوی مرادابادبھارت
محترم ضیا شادانی بھارت
*حمدِ باری تعالی ﷻ:*
1-محترم سراج گلاؤٹھوی صاحب بھارت
*نعتِ شافعِ محشر ﷺ:*
2-محترم شہزاد تابش پاکستان
===========================
3-محترم علیم طاہر بھارت
4-محترمہ سیما گوہر بھارت
5-محترم ارسلان فیض کھوکھر پسرور سیالکوٹ
6-محترمہ ڈاکٹر صابرہ شاہین ڈیرہ غازی خان پاکستان
7-محترم ثمریاب ثمر سہارنپور اترپردیش انڈیا
8-محترمہ صبیحہ صدف بھوپال ایم. پی. بھارت
9-محترمہ ڈاکٹر مینا نقوی مرادابادبھارت
10-محترم ارشد محمود ارشد پاکستان
11-محترم ضیاء شادانی بھارت
12-محترم امین اڈیرائی صاحب پاکستان
13-محترمہ نیر رانی شفق پاکستان
14-محترم ظہیر احمد ضیاء آزادکشمیر
15-محترم اصغر شمیم انڈیا
16محترم حفیظ مینانگری بھارت
17محترم ارشد مینانگری بھارت
18-محترم امین جس پوری جس پور بھارت
"کیفی اعظمی ایوارڈ شہزاد تابش کو"
ادارہ، عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری جو برقی ترقی یافتہ دور میں شعراء، ادباء، مصنفینِ زبانِ اردو ادب کی ذہنی آبیاری کرتا ہے اور منفرد پروگرام پیش کر نے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا، اپنے 142 ویں پروگرام بہ عنوان" بزم آرائی" 3 مارچ بروز ہفتہ شام سات بجے پاکستانی وقت و ساڑھے سات بجے ہندوستانی وقت کے مطابق انعقاد کیا گیا، جس میں شعراء اکرام کو اپنی اپنی کاوش( پابند نظم، آزاد نظم، معری' نظم، نثری نظم )پیش کرنے کی دعوت دی گئی اور اعلان کیا گیا کہ ججز پینل کسی ایک نظم جو فنّی اعتبار سے بہتر ہو، کو" کیفی اعظمی "ایوارڈ سے نوازا جائے گا اس پروگرام کے چیف آرگنائزر محترم توصیف ترنل صاحب ہانگ کانگ تھے جبکہ آرگنائزر محترم سمی شاہد صاحب پاکستان تھے، اس پروگرام کا خیال محترم علی مزمل صاحب پاکستان نے پیش کیا تھا پروگرام کی صدارت کے منصب پر محترم ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی صاحب انڈیا جلوہ افروز تھے جبکہ نظامت کے فرائض مشترکہ طور پر محترمہ ثمینہ ابڑو صاحبہ پاکستان و محترم علیم طاہر صاحب انڈیا نے بہ حسنِ خوبی انجام دئے- مہمانانِ خصوصی محترم بلند اقبال نیازی صاحب انڈیا و محترم شیخ علیم اسرار صاحب انڈیا تھے جبکہ مہمانانِ اعزازی محترمہ عرشیہ احسان خاں مفتی صاحبہ پاکستان و محترم شہزاد تابش صاحب پاکستان تھے ججز پینل میں محترم انور کیفی صاحب انڈیا و محترمہ مینا نقوی صاحبہ انڈیا و محترم ضیاء شادانی صاحب انڈیا تھے
مشاعرہ کا آغاز حمد باری تعالٰی سے کیا گیا جس کے لئے محترم ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی انڈیا کو دعوت سخن دی گئی
حمد -
تیری حمد و ثنا میں کروں یا خدا
اپنا رحم و کرم کر دے مجھ کو عطا
تو رحیم و کریم اور بخشندہ ہے
تیری ہی ذات جاوید و پائندہ ہے
نعتِ رسول پیش کر نے کے لئے محترم شہزاد تابش صاحب لاہور کو دعوت دی گئی
نعتِ رسول
جہالت کو عقوبت سے بچانے آ گئے ہیں
وہ دنیا خوابِ غفلت سے جگانے آگئے ہیں
مری نسبت محمد سے مجھے پرواہ نہیں ہے
جو قسمت کے ستارے آزمانے آ گئے ہیں
اس کے بعد باقاعدہ مشاعرے کا آغاز کیا گیا قاری کی دلچسپی کے لیے شعراء اکرام کا نمونہء کلام حاضر ہے
ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی انڈیا( صدرِ مشاعرہ )
نظم "ہولی"
رنگ جیسے سجیں رنگولی کے
ہر گلی میں رنگیلی ٹولی کے
میٹھی میٹھی سی کچھ ٹھٹھولی کے
حسن کی بھیگی بھیگی چولی کے
ہم نے دیکھے ہیں رنگ ہولی کے
محترم علیم اسرار صاحب انڈیا( مہمانِ خصوصی )
نظم "ذرا سی فرصت ملے تو"
کبھی تو ڈھلنا غزل میں جاناں
مرا تصور خیال بن کر
ذرا سی فرصت کبھی ملے تو
محبّتوں کی مثال بن کر
محترم شہزاد تابش صاحب پاکستان( مہمانِ اعزازی )
نظم "خاک سے افلاک تک"
اوّل آنے والی نظم جس کو "کیفی اعظمی ایوارڈ " سے نوازہ گیا
گفتگو میں گر ترے دانائی کے گوہر نہیں
اور دست و پا میں بھی اعمال کے جوہر نہیں
ہے تنفس کا عمل گر صرف جینے کے لئے
قدر محکم کوئی بھی اعمال کا مظہر نہیں
محترم امین جسپوری صاحب انڈیا
نظم "چاند کا مسافر "
ذہن پھر پریشاں ہے، چاند کے مسافر کا
پھر مدارِ گیتی میں، لوٹتا ہت سیّارہ
برتری کے افسانے، اقتدار کی بھوکیں
پیاس مال اور زر کی، جبر، بےتکی مانگیں
محترم حفیظ مینا نگری صاحب
نظم "امن کا فرشتہ"
اسے نفرت ہے ظالموں سے
اسے نفرت ہے ستمگاروں سے
اس نفرت ہے دہشت گردوں سے
وہ ہمدرد ہے مظلوم کا
وہ ہمدرد ہے مجبور کا
محترم علیم طاہر صاحب انڈیا
نظم "عورت کی فریاد"
میں عورت ہوں مری فریاد سنو
میں نے ہر گھر کیا آباد سنو
بہو بیٹی ہوں بہن ماں میں ہی
رشتے رشتے کے درمیاں میں ہی
محترم ارشد مینا نگری صاحب
نظم
یوں ہوا آدھی رات کو بلوہ
گھر تو کیا جل گیا بچہ بچہ
میں ابھاگن مری نہیں کیسے
سب جلے ہیں جلی نہیں کیسے
محترم اصغر شمیم صاحب کولکاتا انڈیا
نظم "وہ منظر "
وہ دہشت ناک منظر خواب میں
جب بھی آتا ہے
عجب سی کیفیت ہوتی ہے دل کی
جلنے لگتی ہیں مری آنکھیں
لہو کا قطرہ قطرہ اک سمندر بنتا جاتا ہے
محترم ظہیر احمد ضیا صاحب آزاد کشمیر
نظم "سنو میں ٹوٹ جاتا ہوں"
بہت ہی مان ہو جس پر
اگر وہ مان توڑے تو
یوں ہی بے وجہ چھوڑے تو
میں خود سے روٹھ جاتا ہوں
سنو میں ٹوٹ جاتا ہوں
محترمہ نیّر رانی شفق صاحبہ پاکستان
نظم "بارشوں کا موسم"
بارشوں کا تھا موسم
رقص میں تھا کل عالم
جھومتی تھی بادِ نم
دل میں نہ تھا کوئی غم
دل میں پھول کھلتے تھے
خوشبوؤں کے جھونکے تھے
محترم امین ایڈرائی صاحب پاکستان
نظم "اظہار"
مجھے کچھ اور نہیں کہنا
جو کہنا تھا وہ کہہ ڈالا
جو سہنا تھا وہ سہہ ڈالا
تمہارے شہر میں مجھکو
ملی ہے درد کی دولت
محترم ضیاء شادانی صاحب انڈیا
نظم
تو نہیں ہے تو دل میں کوئی تمنّا بھی نہیں
چاند خاموش ہے تاروں میں نہیں اب وہ چمک
ہو گئی جیسے خفا آج یہ پھولوں سے مہک
کس کے جانے سے ہے خاموش یہ دھرتی یہ گگن
رات نے اوڑھ لیا جیسے سیاہی کا کفن
محترمہ مینا نقوی صاحبہ انڈیا
نظم( مقابلہ میں دوسری پوزیشن پر آنے والی نظم )
"اجالوں کی اذاں "
جانے یہ شام ہے یا رات کے جادو کا فسوں
جانے ماحول کی سرشاری ہے یا نشّہ کہوں
ہر طرف اجلے دھندلکوں کے ہیں سائے پھیلے
دن کے ڈھلتے ہی ہوئے دھوپ کے کپڑے میلے
محترمہ صبیحہ صدف صاحبہ انڈیا
نظم (مقابلے میں تیسری پوزیشن حاصل کر نے والی نظم )
کیا حال لکھیں جاناں
کیا درد کہیں تم سے
کس طرح سے گزرے ہیں
کانٹوں بھری راہوں سے
کس طرح سے کاٹا ہے
تنہا یہ سفر ہم نے
محترمہ نابیہ رحمان صاحبہ
نظم "تم بن"
تم بن اے جان مری
اجاڑ دل اجاڑ موسم ہے
آج بھی تم بن جاناں
ہر اک شام
ہر اک رات
بکھرتی ہے مری آواز کی دھنک
محترمہ صبیحہ صدف صاحبہ بھوپال انڈیا
نظم "سوچ کر ذرا دیکھو "
سوچ کر ذرا دیکھو
جنکو قتل کرتے ہو
جنکو مار دیتے ہو
وہ بھی تم ہی جیسے ہیں
کیا قصور ہے ان کا
محترم ارسلان فیض کھوکھر صاحب پاکستان
نظم
کوئی یاد آیا
مجھے یاد آیا
بہت یاد آیا
محبت محبت
یہ کیا ہے محبت
محترمہ ڈاکٹر صابرہ شاہین صاحبہ پاکستان
نظم" میل طوائف "
چھوٹی چھوٹی شاطر آنکھیں
ہونٹوں پر مسکان
اک سانول سلطان
بھر پور قوی مضبوط ہے سینہ
جیسے کڑی کمان
نظم" پینٹنگ "
ناگ سے، ناگن کا یہ اندھا ملن
زرد رو کانٹوں کی
انجانی چبھن
گوپیاں مسرور چاہِ عشق پر
حیرتیں ہلکی سی
ہلکی سی دکھن
مشاعرے کے ختم پر کیفی اعظمی ایوارڈ" کے لئے اوّل نمبر پر آنے والی نظم "خاک سے افلاک تک" جس کے خالق محترم شہزاد تابش صاحب لاہور پاکستان، کا اعلان کیا گیا جبکہ دوسرے نمبر پر آنے والی نظم "اجالوں کی اذاں" کا اعلان ہوا جس کی خالق محترمہ مینا نقوی صاحبہ انڈیا ہیں اور تیسری پوزیشن نظم "سوچ کر ذرا دیکھو" کو مانا گیا جس کی خالق محترمہ صبیحہ صدف صاحبہ انڈیا ہیں یہ اعلان ججز پینل کے فیصلے پر ادارے کے بانی و چیئرمین محترم توصیف ترنل صاحب نے کیا مشاعرہ شام سات بجے سے شروع ہو کر دیر رات ساڑھے دس بجے تک بہت کامیابی کے ساتھ چلتا رہا سبھی سامعین شعراء اکرام کو بھر پور داد و تحسین سے نوازتے رہے آخیر میں صدرِ محفل محترم ڈاکٹر سراج گلاؤٹھوی انڈیا نے انتظامیہ و شعراء اکرام و سامعین کا شکریہ ادا کیا ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارک باد پیش کی اور مشاعرے کے ختم کا اعلان کیا
*🌍ادارہ,عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری🌍*
کی جانب سے ایک اور منفرد ترین پروگرام پیش کرتے ہیں
پروگرام بعنوان
" بزم آرائی"
جس میں جیتنے والے کو
*کیفی اعظمی ایوارڈ*
سے نوازا جاۓ گا
*نوٹ-* 👇
ناقدین کو تنقید کی پوری اجازت ہو گی۔
پروگرام بعنوان *بزم آرائی* میں سب سے اچھی کہی جانے والی نظم پر
کیفی اعظمی ایوارڈ
سے نوازا جاۓ گا۔
نظم کی چار قسمیں ہیں
(۱) پابند نظم
(۲) آزاد نظم
(۳) معری نظم
(۴) نثری نظم ۔
درحقیقت ہیئت کی پابند ہے ۔
تمام شرکاء جس قسم کی نظم پر طبع آزمائی چاہیں فرمائیں۔ نظم کی اصناف کے چناؤ پر کوئی قدغن نہیں۔
ادارۂ ھٰذا دنیا کا واحد ادارہ ہے، جو اس برقی ترقی یافتہ دور میں شعراء,ادباء و مصنفینِ زبانِ اردو ادب کی ذہنی آبیاری کرتا ہے اور نئے نئے لسانیاتی پروگرامز منعقد کرتا ہے...
===========================
*We present 142 Unique Program*
اداراہ کی جانب سے ایک اور خوبصورت پروگرام بعنوان
" بزم آرائی "
تمام شعراء سے گذارش ہے کہ ان عنوانات پر اپنی خوبصورت نظمیں پیش کر سکتے ہیں
ان شاء اللہ 2018۔03۔03 بوقت سات بجےجو شعراء شامل ہونا چاہیں اپنا نام لکھیں
نوٹ 👇
ان شاء اللہ بروز ہفتہ
تاریخ 03 مارچ 2018
رات 7 بجے
منجانب
انتظامیہ ادارہ
===========================
*🌏چیف آرگنائزر🌏*
توصیف ترنل ہانگ کانگ
*آرگنائزر*
ڈاکٹر سمی شاہدپاکستان
پروگرام کے لئے اس نمبر پر آپ اپنی شاعری ارسال کر سکتے ہیں
+92 304 5317689
*پروگرام آئیڈیا*
محترم علی مزمل کراچی پاکستان
===========================
*صدارت*
23-محترم سراج گلاؤٹھوی صاحب بھارت
*مہمانانِ خصوصی*
21-محترم ڈاکٹر بلند اقبال نیازی صاحب بھارت
22-محترم شیخ علیم اسرار بھارت
*مہمانانِ اعزازی*
19-محترمہ عرشیہ احسان خان مفتی پاکستان
20-محترم شہزاد تابش لاھور پاکستان
*نظامت*
محترمہ ثمینہ ابڑو پاکستان
1تا 12
محترم علیم طاہر بھارت
13 تا 23
*اردو رپورٹ*
محترم سراج گلاؤٹھوی صاحب بھارت
*ہندی رپورٹ*
محترم کامران ضیاء بھارت
*ججز پینل*
محترم انور کیفی صاحب بھارت
محترم ڈاکٹر مینا نقوی مرادابادبھارت
محترم ضیا شادانی بھارت
*حمدِ باری تعالی ﷻ:*
1-محترم سراج گلاؤٹھوی صاحب بھارت
*نعتِ شافعِ محشر ﷺ:*
2-محترم شہزاد تابش پاکستان
===========================
3-محترم علیم طاہر بھارت
4-محترمہ سیما گوہر بھارت
5-محترم ارسلان فیض کھوکھر پسرور سیالکوٹ
6-محترمہ ڈاکٹر صابرہ شاہین ڈیرہ غازی خان پاکستان
7-محترم ثمریاب ثمر سہارنپور اترپردیش انڈیا
8-محترمہ صبیحہ صدف بھوپال ایم. پی. بھارت
9-محترمہ ڈاکٹر مینا نقوی مرادابادبھارت
10-محترم ارشد محمود ارشد پاکستان
11-محترم ضیاء شادانی بھارت
12-محترم امین اڈیرائی صاحب پاکستان
13-محترمہ نیر رانی شفق پاکستان
14-محترم ظہیر احمد ضیاء آزادکشمیر
15-محترم اصغر شمیم انڈیا
16محترم حفیظ مینانگری بھارت
17محترم ارشد مینانگری بھارت
18-محترم امین جس پوری جس پور بھارت
No comments:
Post a Comment