Saturday, May 12, 2018

عالمی ماہنامہ آسمانِ ادب مئی 2018




ادارہ، عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری
کی جانب سے پیش کرتے ہیں

عالمی ماہنامہ آسمانِ ادب مئی 2018

Touseef turnal Hong Kong 
+85255339507

امین جس پوری بھارت 
tajmahalflex@gmail.com



ادارہ، عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری
 کی جانب سے پیش کرتے ہیں 

عالمی ماہنامہ آسمانِ ادب مئی 2018

https://egohater.wordpress.com/2018/05/06/

http://apkibat.com/new.php?id=2541

PDF file now you can download 
https://drive.google.com/file/d/1dp2MN0SExoF1j5QDRGePHJJZ3_ijXfqo/view?usp=drivesdk

https://touseefturnal.tumblr.com/post/173642015228/ادارہ-عالمی-بیسٹ-اردو-پوئیٹری-کی-جانب-سے-پیش

http://www.barqiazmi.com/2018/05/2018.html?m=1

http://www.barqiazmi.com/2018/05/blog-post_7.html?m=1

http://lazawal.com/2018/05/08/%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%81%D8%8C-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D8%B3%D9%B9-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88-%D9%BE%D9%88%D8%A6%DB%8C%D9%B9%D8%B1%DB%8C/

"آسمانِ ادب" ادب کے افق پر چمکتا ماہتاب۔

شائقینِ اردو ادب اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ جدید برقی ترقیاتی دور میں ادارہ عالمی بیسٹ اردو پوئٹری دنیا کا واحد برقی ادارہ ہے جو ہمہ وقت اردو ادب کی ترقی و فروغ کے لیے کوشاں ہے اور دنیا بھر کے ادیبوں کو آپس میں جوڑے ہوئے
ہے۔۔ جہاں بے شمار کامیاب علمی و ادبی پروگرامس کا سہرا ادارہ عالمی بیسٹ اردو پوئٹری کے سر ہے وہاں "آسمانِ ادب" جیسے دلچسپ، معلوماتی ، علمی و ادبی برقی ماہنامہ کا اجراء ادارہ کی کارگذاریوں میں چار چاند لگائے ہوئے ہے۔۔۔
آسمانِ ادب برقی دنیا کا واحد رسالہ ہے جو اپنے اندر تمام تر ادبی رعنائیاں سموئے ہوئے ہے۔۔۔
شعر و شاعری، کہانی و افسانہ، خاکہ نگاری ، مختلف موضوعات پہ تحریر شدہ آرٹیکلز  اور سب سے بڑھ کر ادبی تنقید آسمانِ ادب کو دنیائے ادب میں اعلیٰ و ارفع مقام عطا کرتی ہے۔۔۔۔۔۔
ادب ایک سمندر ہے گہرا اور وسیع۔۔۔ جس میں ادارہ عالمی بیسٹ اردو پوئٹری بہت بڑے بحری جہاز کی حیثیت رکھتا ہے جس طرح بحری جہاز کو خطروں سے نکال کر منزلِ مقصود تک کامیابی سے لے جانے کا سہرا کپتان کے سر ہوتا ہے بلکل اسی طرح آسمانِ ادب اور ادارہ کی جانب سے پیش کردہ تمام تر پروگرامس کی کامیابی کامیابی کا سہرا ادارہ کے بانی و کپتان محترم توصیف ترنل کے سر ہے جو اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بنا پر اپنی تمام ٹیم کو ہمہ وقت چوکنا اور مصروف رکھتے ہیں اس طرح ہر ماہ وقتِ مقررہ پر " آسمانِ ادب" ادب کے افق پر مانندِ ماہتاب چمکتا ہے۔
(ثمینہ ابڑو)

ماشاءاللہ ” آسمانِ ادب… مئی 2018 کا شائع کردہ ای رسالہ اردو ادب کی فنکاری کا بے مثال شاہکار ہے.. جسے دیکھکر ہی دل چاہتا ہے… دیباچہ کو بغور پڑھا جائے… اور ہر پیج کو کھول کر مطالعہ کیا جائے… مختلف مضامین کو موضوع بنا کر پیش کرنا بڑی محنت کا کام ہے… ان سب کا سلیکشن اور اشاعت واقعی کمال ہے… اردو ادب کی ترویج کے لئے.. بے لوث محنت قابل مداح ہے… آسمان ادب کی خاصیت اپنی دیگر بہت ساری خصوصیات میں سے، یہ بھی ہے کہ یہ اردو سے محبت کرنے والے ہر شخص کےلئے ہے اس میں وہ ساری چیزیں ہیں جو کسی بھی رسالے کو بہتر سے بہترین بناتی ہے لاجواب بناتی ہیں.. اس سلسلے میں جناب توصیف ترنل صاحب ، بانی و چئیرمین اور جناب امین جسپوری صاحب اور متعلقین مبارکباد کے حقدار ہیں…. اور ان کی کاوشیں قابل ذکر، ستائش و مداح ہیں… دعا ہے کہ اللہ مسلسل کامیابیوں سے نوازتا رہے...
B.M Khan Mua'aly

عالمی ماہنامہ آسمانِ ادب 

ادب کی بلندیوں پر فائز ماہنامہ *آسمان ادب* قلیل مدت میں اپنے بہترین انتخاب کی بدولت شہرت عام پانے والا واحد برقی رسالہ ہے... یوں تو ہر کوئی دو چار صفحات لکھ کر ماہنامے کا عنوان لگا دیتا ہے تاہم اصل کامیابی کے لیے شبانہ روز کی محنت درکار ہوتی ہے...ایک پوری ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے جو آنے والے کلام اور تحریروں کی جانچ پڑتال کرے اور پھر اس کی تزئین و آرائش کرے...اس لحاظ سے بھی ماہنامہ *آسمان ادب* لازوال ہے..جس کی پوری ٹیم رات دن مسلسل اس رسالے کے معیار کو بہتر سے بہترین بنانے میں کوشاں رہی... اور اس بار جبکہ *مئی* کے رسالے پر نگاہ پڑھی تو حیران رہ گیا... اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آ رہا تھا کہ کیا جو میں دیکھ رہا ہوں واقعی ایسا ہی ہے... بہر حال رسالے کو پڑھنا شروع کیا حمد و نعت نے رسالے کے داخلی دروازے کی تزئین و آرائش کا کام دیا....اگلے صفحے ہر *قرۃالعین* حیدر پر لکھا گیا مضمون پڑھا تو دل باغ باغ ہو گیا.. آگے بڑھے تو جناب *فیض* کے کلام سے فیض یاب ہوئے.. میں ہی نہیں بلکہ اس رسالے نے بھی فیض حال کرتے ہوئے مجھے مجبور کر دیا کہ میں آگے بڑھوں..آگے چلے تو ملک کے نامور صحافی *جاوید چوہدری* کے کالم کو پڑھا تو یقین ہوا کہ اس کالم نے رسالے کو *زندگیِ جاوید* بخش دی ہے... الغرض ہم تھے اور *آسمان ادب*، کچھ لمحے دنیا و مافیہا سے بے خبر ہم *آسمان ادب* پر پرواز کرتے رہے... ہر انتخاب لااااااااااجواااااااااب تھا... کیا شعراء کا کلام اور کیا شاعرات کا کلام.... اور پھر جاندار رپورٹس نے تو رسالے کو واقعی جاندار بنا دیا تھا... الغرض ایک ہی نشست میں ہم زمین سے آسمان ادب تک پرواز کر گئے.....
آخر میں مَیں آسمان ادب کے تمام معاون افراد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ یہ رسالہ اسی طرح اپنی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑھتا رہے گا... اور رسالے کی بڑھتی افادیت کے پیش نظر جناب ترنل صاحب سے ایک گزارش بھی ہے کہ اس رسالے کو باقاعدہ کسی ملک خصوصاً پاکستان یا بھارت سے لانچ کیا جائے.. 
اخقر العباد... *عبدالحمید     صفی ربانی پاکستان*

ماشاءاللہ،  نظرِبدّور اس میں کوئی شک نہیں کہ آسمانِ ادب اُفق پر ابھرتا ایک درخشنداں ستارے کی مانند چمکا ہے، اور اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ اس کا کریڈٹ،  محترم جناب توصیف ترنل صاحب کے ساتھ ساتھ  جنابِ امین جیس پوری صاحب کو جاتا ہے، ماہِ اپریل کے اس شمارے کا ٹائیٹل نہایت خوبصورت ڈیزائن کیا گیا ہے، اساتذہ شاعروں کے ساتھ ساتھ دورِ حاضر کے شعراء کرام کا کلام، و تحقیقاتی پروگرامز اچھا اضافہ اور مفید ثابت ہوگا،  ساحر لدھیانوی،  فیض احمد فیض جیسے لیجنڈ شاعروں کی شاعری، نیز  برقی صاحب کی شاعری میں پروگرام کی رپورٹ بہت بھلی لگی،  جیسا کہ محترم ارشاد احمد خان تفصیلاً اس شمارے پر لکھ چکے ہیں، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوے میں اس suggestion  کے ساتھ اپنی رپورٹ کو قلم بند کروں گا،  کہ عالمی ماہانہ آسمانِ ادب میں قسط وار شاعری کے رموز،  اوزان اور بحور کا سبق شروع ہو جائے  تو یہ نہایت کارآمد اور اردو ادب کے فروغ میں اضافہ ہوگا اور نئے دوستوں کے دلچسپی کا باعث میگزین ہوگا، اور وہ سینئرشعراء جو استاد بنیں گے ان کے لیے نیکی کا عمل ہوگا، ہم نہ ہونگے تو ہمارے جیسے ہونگے. 
علی اکبر پاکستان 

ماہنامہ ،،،آسمان ادب ،،، کے اجرا پر میری جانب سے محترم توصیف ترنل اور ادار  ہذا کے تمام اراکین و عہدیدارن کو دلی مبارک باد 
ساتھ ہی محترم علی اکبر صاحب کی اس تجویز کی بھر پور تایید ہی نہیں بلکہ پر زور فرمایش بھی کرتی ہوں کہ  شاعری کے رموز و اوقاف اور بحور و اوزان بارے قسط وار لیکچر و معلومات شائع کی جانی چاہئیں تاکہ ادب اور ادیب کی صحیح طریقے سے خدمت ہو سکے
گلِ نسرین پاکستان

فلک پہ ابھرتا ستارہ ۔۔۔ آسمان ادب 
برقی دنیا کے ماہنامہ ۔،،آسمان ادب ،، نے قلیل مدت میں مقبولیت کی بلندیوں کو چھو لیا ۔ اس کی مقبولیت کا اندازہ مختلف ویب سائٹس ، وقارئین کی تعداد سے لگایا جاسکتا ہے ۔ صفحات و مشمولات میں بتدریج اضافہ ، اس کی بوقلمونی ، مختلف اصناف کا احاطہ کرنا نیز دیگر گروپس وادبی تنظیموں کی اردو ادب کے تئیں کارکردگی کو جگہ دینا دلیل ہے بے لوث ادبی خدمات کی نام ونمود سے پرے فروغ اردو زبان کی لیے سعی پیہم کرنا ۔ مبارکباد کی مستحق ہیں چیئرمین عزت مآب توصیف ترنل صاحب اور ان کی فعال ٹیم خصوصاً امین جس پوری صاحب جن کی انتھک محنت و بے لوث خدمت نے ماہنامہ کو آسمان ادب کی بلندیوں پھر پہنچا دیا ۔۔
مئی 18 کے شمارے کی مشمولات میں اردو فکشن کا ایک بڑا نام ،، قرةالعین حیدر ،، عینی آپی ، مزدوروں کے شاعر فیض احمد فیض پر خصوصی توجہ مرکوز رہی ، حمد ونعت کو اولین صفحات میں جگہ دی گئی کہ ،
آغاز تیرے نام سے ہر کام چھوٹا یا بڑا 

شمارہ ہذا میں نسائی ادب کا فروغ خوش آئندہ اضافہ ہے ، ساحر شاعر ۔۔ ساحر لدھیانوی پر تحریر خوب ہے ۔ برقی صاحب کی برق رفتاری پر حیرت ہے واقعی آپ زود گو ہیں ، ضرب المثال اشعار عرق ریزی کو نمونہ وگنجینئ معنی کو طلسم ، محنت شاقہ ساتھ لکھی رپورٹ ،نثری ادب کی مشمولات نے خوشگوار تاثر ذہن ودل پر انمٹ نقوش چھوڑے ۔
اول تا آخر شمارہ ادب لطیف کو سموئے ، زمینی حقائق کو الفاظ کا پیرہن دے کر آئینہ خانہ بنا دیا ۔ اس کے بعد ڈھیروں مبارکباد ۔
خاکہ نگاری توجہ طلب ہے اور تنقید نگاری تشنہ ۔ رسالہ خوب سے خوب تر کی تلاش میں سرگرداں ، سوئے منزل یہ کہتے ہوئے گامزن ہے ،

میں کہاں رکتا ہوں عرش و فرش کی آور سے 
مجھکو جانا ہے بہت اونچا حد پرواز سے 
ڈاکٹر ارشاد خان

السّلام علیکم ,,,,,,,,,,,,,,,,,,
عالمی ماہنامہ ,,آسمانِ ادب ,,زیرِ ترتیب ادارہ عالمی اردو پوئیٹری,,جس کے آرگنائزر توصیف ترنل ہیں اپنے حُسنِ ظاہری و وصفِ باطنی کے سبب گزشتہ پانچ ماہ سے ادبی ,شعر وسخن,اور دیگر میعاری مضامین کے مطلع پر جلوہ فگن ہیں اور قارئین با تمکین کے ذوقِ ادب کی تسکین کا سامان بہم پہنچا رہے ہیں,لاریب! یہ کرشمہ ہے آپ کی دیدہ وری کا ان دلچسپ مشمولات جو نظر کے ذریعہ دل میں,پھر روح میں سرایت کرتے ہیں مثلاً ماہنامہ مئ کے ,آسمانِ ادب,,کی مشمولاتجن میں تحریر و تخلیق کا رشتہ اور شعروسخن ادبی اعجاز جیسے ادق اور اثقل موضوع کا احاطہ کیاگیا ہے,اس کا اندازِ نظر اپنے زمانے دے جدا مضامین میں ادبی محاسن پر روشنی ڈالی گئی ہے اور جیسے مضامین کی جلوہ سامانی ,بس یہی دیدہ وری ہے جو ,,آسمانِ ادب,,کے حُسن کو نہ صرف دوبالا کرتی ہے بلکہ اسے متنوع,ممتاز اور منفرد بناتی اور اردو زبان کو وقار و اعتبار بخشتی ہے,اس سعی مشکور کے لئے سپاس کا ہر لفظ ناکافی ہے
خاکسار 
امیرالدین امیر بیدرکرناٹک بھارت

السلام علیکم.
عالمی ماہانہ آسمان ِ ادب مئی  2018 کا شمارے بہت محنت سے تیار کیا گیا ہے.
چیئرمین ادارہ بیسٹ اردو پوئٹری
توصیف ترنل
اور مدیرِ اعلی جناب
امین جس پوری صاحب جو کہ گرافکس ڈیزائنر بھی ہیں. شمارے کو بہت خوبصورتی سے ڈیزائن کیا جس پہ میں مبارک باد پیش کرتا ہوں.
اس بار کا شمارہ فنی اعتبار سے بہت جاندار پیش کیا گیا
روایتی طور پہ آغاز حمد و نعت سے کیا گیا. جس کے بغیر شمارہ کا آ غز ممکن نہ ہوتا.
شمارے میں لیجنڈ کو حمد و نعت کے بعد رکھا گیا. قرۃالعین حیدر اور فیض احمد فیض کے ناموں نے آغاز میں ہی شمارے میں جان پھونک دی.
شمارے میں شاعرات کو بھی سراہا گیا جو کہ خوش آئین ہے.
جناب سحر لدھیانوی صاحب کی شاعری پر بھی ایک مضمون پیش کیا گیا. 
اس کے علاوہ سب سے بھر کے یہ چیز مجھے سب سے اچھے لگی کہ اپنا ادارہ ہونے کے باوجود شمارے میں دوسری ادبی تنظیموں کی کارگزاریوں کو بھی سراہا گیا.
 قوس قزح ادبی فورم
کا مکمل تعارف اور اس میں ہونے والی تمام سرگرمیوں کو بیان کیا گیا.
مختلف تنظیموں کے ماتحت ہونے مشاعروں کی رپورٹس بھی شامل کی گئیں.
اب اپنے ادارے  ادارہ عالمی بیسٹ اردو پوئٹری کی بات کرتا ہوں.
ہمارا ادارہ منفر اور یونیک پروگرامز پیش کرتا ہے.
جس کی مکمل دو رپورٹس حرف بہ حرف پیش کی گئی بما  تنقید برائے اصلاح کے.
اس کے علاوہ یہ بات باعث مسرت ہے کہ ادارے کی کارگزاریاں محترمہ ثناء شاہد صاحبہ کی طرف سے پی ایچ ڈی کے تھیسز میں شامل کی گئیں. جس پہ ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں 

شمارے میں حمد و نعت.
غزل، نظم، افسانہ نگاری، کالم، تعارف، تبصرے، تخقیقی مضمون وغیرہ پیش کئے گئے. جو فنی اعتبار سے خوب ہیں.

کامیاب شمارہ نکالنے پر چیئرمین ادارہ، مدیرِ اعلی اور تمام ٹیم صاحب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ گرافیکلی ایک بہت ہی خوبصورت شمارہ پیش کیا ہے.
ارسلان فیض کھوکھر پسرور سیالکوٹ












































































No comments:

Post a Comment